روایتی یا
علاقائی ٹانکے
اب تک جن ٹانکوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ ایسے ٹانکے
ہیں جو ہر دور میں دنیا کے ہر حصے میں مقبول رہے ہیں ۔ اور مخلتف کپڑوں پر کڑھائی
کے لئے ان ٹانکوں کو استعمال کیا جاتا ہے ۔ لیکن کڑھائی کے چند ٹانکے ایسے بھی ہیں
۔ جو کسی خاص علاقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔ روایتی یا علاقائی کشیدہ کاری سنتے ہی
ہمار ذہن میں کشمیری سندھی بلوچی سواتی کام کا عکس ابھرتا ہے ۔ یہ ٹانکے مختلف ٹانکوں
کے باہم امتزاج سے بنتے ہیں ۔ اور ان کو بنانے کے لئے کڑھائی کے تمام ٹانکوں پر
مہارت ہوتا ضروری ہے۔
سندھی ٹانکا
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ سندھ کا مشہور معروف ٹانکا ہے اور سندھی کشیدہ کاری اسی
ٹانکے میں کی جاتی ہے ۔ ہر قسم کے کپڑوں پر کڑھائی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
اس ٹانکے کا بنانا بہت آسان ہے۔ لیکن اس کو بنانے میں خاص مہارت کی ضرورت ہوتی ہے
۔ کیونکہ اس میں کپڑے پر چند بنیادی ٹانکے ہی لئے جاتے ہیں ۔ جبکہ باقی کڑھائی
دھاگے کو ان بنیادی ٹانکو ں میں سے گزارنا ہوتا ہے ۔ اس کو بیل کی شکل میں بھی
بنایا جا سکتا ہے ۔ اور ٹکڑیوں کی صورت میں بھی ۔ بیل کی شکل میں اس سے چاروں کے
حاشیے بنائے جاتے ہیں اور ساری چارد پر ٹکڑوں کا جال سا بنا کر کڑھائی کی جاتی ہے
جو نہایت دیدہ زیب لگی ہے ۔
پھلکاری یا سوتی ٹانکا
یہ ٹانکا سوات چترال اور گلگت میں خصوصاً بنایا
جاتا ہے ۔ اس ٹانکے کو بنانے کے لئے ایسا کپڑا استعمال کیا جاتا ہے ۔ جس کے تار با
آسانی گنے جا سکیں ۔ اس ٹانکے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کو اپنی طرف سے بنایا جاتا ہے
اور اس پر کچے ریشم سے کڑھائی کی جاتی ہے۔ کڑھائی کے لئے آتشی گلابی ، پیلا ،
عنابی ، ہرا اور جامنی رنگ کا ریشم استعمال ہوتا ہے عموماً یہ کڑھائی سیاہ سفید
رنگ کے کھدر پر کی جاتی ہے کرتوں کے گلے عام طور پر کڑھائی سے بھرے ہوئے ہیں اور
باقی حصے پر پھول بکھرے ہوتے ہیں ۔ اس کے علاوہ گلے کے نمونے میں مناسب ترمیم کی
کر آستین کے کف دامن اور شلوار کے پانچے بنائے جاتے ہیں ۔ چادر وغیرہ پر پھلکاری
کے نمونے عموماً ایسے ہوتے ہیں کہ پورا کپڑا کڑھائی سے بھرا ہوتا ہے اور کپڑا
بالکل نظر نہیں آتا ۔ لیکن بعض نمونے ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں کپڑا نظر آتا رہتا
ہے ۔
کشمیری
ٹانکا
کشمیری کڑھائی کے لئے خاص قسم کا ٹانکا اور ڈیزائن
استعمال ہوتا ہے اور کڑھائی کے لئے گہرے رنگ کا ریشم استعمال کیا جاتا ہے ۔ یہ
ٹانکا پھولوں اور پتیوں کو بھرے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ ڈیزائن کے اندر کا حصہ
اس ٹانکے سے بھرا جاتا ہے اور باہر کا حاشیہ بنانے کے لئے دھاگے سے مچھلی ٹانکا
بنایا جاتا ہے ۔ مکمل ہونے پر کڑھائی قدرے ابھری ہوئی اور گتھی ہوئی نظر آتی ہے یہ
کڑھائی موٹے باریک یا کسی بھی ہموار سطح والے کپڑے پر کی جاتی ہے ۔
کشمیری کڑھائی کرتوں دوپٹوں اور گرم چادروں وغیرہ پر نہایت دیدہ زیب لگتی ہے ۔
خصوصاً گرم چادروں پر اس کڑھائی سے حاشیہ بنایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ پوری چادر
میں بھی کڑھائی کی جاتی ہے قمیضوں کے گلے دامن آستین اور شلوار کے پائنچوں پر بھی
کشمیری کڑھائی نہایت دلکش لگتی ہے ۔
بلوچی
ٹانکا
بلوچی ٹانکا کشمیری ٹانکے کے طریقے ہی سے بنایا
جاتا ہے ۔ لیکن اس ٹانکے سے عموماً تکون یا چو کور کی شکل میں پھرائی کی جاتی ہے
اور حاشیہ کے لئے کالا دھاگہ استعمال ہوتا ہے اس ٹانکے کو قمیضوں کے گلے بنانے کے
لئے عموماً استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ چادروں وغیرہ پر بھی کڑھائی کی جاتی
ہے ۔
0 comments: